پاکستان پیپلز پارٹی کی جدو جہد کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو نے اس جماعت کی بنیاد رکھی اور بطور پاکستان کے وزیر خارجہ اپنی حکومتی سیاست کا آغاز کیا۔ بہت سی مخکلات برداشت کی لیکن پاکستان کی پاک سر زمین سے اپنی وفاداری کا ثبوت دیتے ہووے عدالتی قتل کی بھیٹ چھڑ گئے۔ ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد بینظیر بھٹو نے اس جماعت کی قیادت سنبھالی اور پاکستان پیپلز پارٹی کو چاروں صوبوں کی جماعت بنا کر دنیائی تاریخ کی پہلی خاتون وزیر اعظم ہونے کا حلف اٹھایا۔ بینظیر بھٹو کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی سب سے بڑی جماعت بن کر اُبھری اور عوام میں خوب مقبولیت حاصل کی۔
بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کو بہت نقصان پہنچایا اور پاکستان پیپلز پارٹی صرف سندھ تک محدود کرنے کا مشن شروع کر دیا گیا لیکن تمام تر مشکلات کے باوجود اس جماعت نے اپنی جدو جہد جاری رکھی اور بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستان 2013 میں سندھ میں حکومت بنانے میں کامیاب رہی۔ پاکستان پیپلز پارٹی تمام تر رکاوٹوں کو عبور کرتی ہوئی 2018 میں پھر ایک بار سندھ میں اپنی مقبولیت قائم رکھنے میں رہی اور حکومت بنا کر اپنی موجودگی کا ثبوت دیا۔ سندھ کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی پارٹی باقی تین صوبوں میں بی اپنی سیٹس نکالنے میں کامیاب رہی۔
الیکشن 2024 پاکستان پیپلز پارٹی کے لئے بہت اہم تھا کیوں کے کوئی ب جماعت پیپلز پارٹی کے بغیر حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں تھی۔ اور سال 2024 پاکستان پیپلز پارٹی کے لئے دوبارہ سے پنجاب میں واپسی کا سال تھا جو بلاول بھٹو زرداری کے لئے بہت بڑا چیلنج تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی کمپین کا آغاز کیا اور سندھ، بلوچستان، کے پی کے اور پنجاب میں ایک بہترین کمپین چلائی اور اپنے سوئے ہووے ووٹرز کو دوبارہ جگایا اور تقریباً 20 لاکھ نیا ووٹرز پاکستان پیپلز پارٹی کی جیت میں شامل کیا۔ جس میں زیادہ ووٹرز پنجاب سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ پاکستان پیپلز پارٹی میں پنجاب میں بہت بڑا نمبر ہے۔
سندھ سے پاکستان پیپلز پارٹی نے 42 نیشنل اسمبلی کی سیٹس جیت کر سبکو ایک بار پھر حیران کیا اور سبکو یہ پیغام دیا کے سندھ کی غیور عوام آج بھی پاکستان پیپلز پارٹی کو پسند کرتی ہے اور وہاں کسی جماعت کی کوئی جگہ موجود نہیں ہے۔ سندھ کی سیٹس میں بہت سے سیٹس جو پی پی پی نے جیتی ہیں ان میں بہت سی سیٹس ایسی ہے جہاں پیپلز پارٹی پہلی بار کامیاب ہوئی ہے۔ یہ پاکستان پیپلز پارٹی کے لئے ایک خوش آئند بات ہے۔ اسکا سے یہ مطلب لیا جائے تو غلط نا ہو گا کے بلاول بھٹو زرداری پر پاکستان کی عوام نے اعتماد کیا ہے۔ سندھ اسمبلی کی 83 سیٹس پر پی پی پی کو برتری ہے اور بآسانی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔
پنجاب کی اگر بات کی جائے تو پنجاب کا ووٹر دل برداشتہ تھا اور دیگر جماعتوں پر انحصار کر رہا تھا لیکن بلاول بھٹو زرداری کی بہترین کمپین نے انکو ایک نئی امید کی کرن دی۔ اس کمپین سے پاکستان پیپلز پارٹی نے الیکشن 2024میں بہترین نتائج دیئے۔ جن حلقوں میں پیپلز پارٹی کا ووٹ 15-20 ہزار تھا وہاں سے پی پی پی 70-80 ہزار ووٹ لینے میں کامیاب رہی۔ پنجاب سے پیپلز پارٹی 7-8 سیٹس لینے میں کامیاب رہی۔ پنجاب کی عوام نے بہت سے حلقوں پر باقی جماعتوں کی نسبت پی پی پی پر اعتماد کیا ہے اور پاکستان روشن مستقبل کے لئے بلاول بھٹو زرداری کو چنا ہے کیوں کے انہیں اس بات کا اندازآ ہو چکا ہے کے پاکستان کے مسائل کا حل صرف پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس ہے۔ پنجاب سے پیپلز پارٹی 10 صوبائی حلقوں سے کامیاب ہوئی ہے اور پنجاب میں حکومت سازی کے لئے یہ ووٹس بہت اہم کردار ادا کریں گی۔
بلوچستان کی عوام کو اس بات کا اندازہ ہو چکا ہے کے بلوچستان کے جتنے بھی مسائل کا حل ہے وہ صرف اور صرف پاکستان پیپلز پارٹی کی نوجوان قیادت بلاول بھٹو زاردارئ کے پاس ہے۔ اِسی کو مدِنظر رکھتے ہووے بلوچستان کی عوام نے پاکستان پیپلز پارٹی کو بھاری اکثریت سے جتوایا ہے۔ اب تک کے نتائج کے مطابق پی پی پی نے بلوچستان اسمبلی کی 11 نشستوں پر برتری حاصل کی ہے۔
کے پی کے کی بھی عوام نے بھی پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور وہاں سے پی پی پی کے امیدواروں کو جتوا کر اسمبلی تک پہنچایا ہے۔
اس سارے منظر سے یہ صاف نظر آرہا ہے کے پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان کی وہ واحد جماعت ہے جو پاکستان کے چاروں صوبوں کی جماعت ہے۔ اور پاکستان پیپلز پارٹی چاروں صوبوں کی جماعت بن کر ابھری ہے۔ پنجاب، سندھ، بلوچستان اور کے پی کے تمام اسمبلیز میں پاکستان پیپلز پارٹی کی ریپریزینٹیشن موجود ہے۔ سندھ اور بلوچستان میں پی پی پی حکومت با آسانی بنائے گی اور اس بار سندھ کے ساتھ ساتھ بلوچستان کا وزیر اعلیٰ بھی ایک جیالہ ہو گا جو حالات سے نظر آرہا ہے۔ وفاق اور پنجاب میں پاکستان پیپلز پارٹی حکومت سازی میں اہم کردار ادا کرے گی اور اہم حکومتی عہدوں پر پاکستان پیپلز پارٹی نظر آئے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ کے پی کے اسمبلی میں پی پی پی برپور اپوزیشن کرتی نظر آئے گی۔
اس ساری کامیابی کا سہرا پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے سر جاتا ہے جنہوں نے ایک بار پھر پاکستان کی عوام جگہ دیا ہے اب وہ وقت دور نہیں جب پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان کی عوام کے مسائل حل کرے گی اور پاکستان کو ان مسائل سے نکالی گی۔
“پاکستان کھپے”