پنشن اصلاحات زیر غور ہیں، معاشی اہداف درست سمت میں گامزن ہیں
وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، اعظم نذیر تارڑ اور عطاء اللہ تارڑ کی مشترکہ پریس کانفرنس
تجارتی خسارہ قابو میں ہے، معاشی اہداف درست سمت میں گامزن ہیں، سیاسی استحکام معاشی استحکام سے جڑا ہے، پنشن ریفارمز پر بات ہو رہی ہے، ریٹائرمنٹ اور پنشن کے سالانہ بہت بڑے اخراجات ہیں، ہم ریونیو بڑھانے اور اخراجات کم کرنے جا رہے ہیں، سٹرکچرل اصلاحات ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے منگل کو یہاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ سعودی عرب کا وفد پاکستان کے دورہ پر آیا ہوا تھا جس سے بزنس ٹو بزنس مذاکرات ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشی اہداف درست سمت میں گامزن ہیں، تجارتی خسارہ قابو میں ہے، زراعت کی جی ڈی پی پانچ فیصد پر گروتھ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی استحکام کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بڑھ رہا ہے، امریکہ اور یورپ کے سرمایہ کار بھی رابطے کر رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف ٹیم بھی رواں ماہ پاکستان آئے گی، ملکی معیشت میں بہتری کے لئے بنیادی ڈھانچے میں بہتری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر دو ماہ کی درآمدات کے لئے کافی ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات وقت کی ضرورت ہیں۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بہت کم ہے،
اعظم نذیر تارڑ نے اس موقع پر کہا کہ بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ حکومتی سطح پر ہونے والے کام عوام سے بھی شیئر کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام معاشی استحکام سے اور معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہوا ہے، صرف باتو سے ہمارا گذارا نہیں ہوگا، ہمیں عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ پنشن اصلاحات پر بات ہو رہی ہے، سرکاری ملازمین کا پول بہت بڑا ہے، ریٹائرمنٹ اور پنشن کے اخراجات بھی زیادہ ہیں، ہم ریونیو بڑھانے اور اخراجات کم کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنشن کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے پنشن اصلاحات متعارف کرائیں گے۔ ٹیکس اور پنشن اصلاحات کے لئے ایوان کو متحد ہو کر قانون سازی کرنا ہوگی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک تاریخ کے اس موڑ پر کھڑا ہے جہاں اصلاحات ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت درست سمت میں گامزن ہے، معیشت کے حوالے سے تمام اشاریئے مثبت ہیں، تمام عالمی جریدے پاکستانی معیشت کے حوالے سے اقدامات کی تعریف کر رہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ معاشی اشاریئے مثبت ہونے کے ساتھ ساتھ سو فیصد درست بھی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے اخراجات میں کمی کی بات کی، حکومت نے جہاں ریونیو میں اضافے کے لئے اقدامات اٹھائے، وہاں اخراجات میں کمی بھی کی۔ پنشن اصلاحات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ ہفتوں سے میڈیا پر پنشن اصلاحات کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں اور اسے کسی ایک ادارے سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنشن اصلاحات کے حوالے سے تجاویز طلب کی گئی ہیں، ان تجاویز پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غلط فہمی اور قیاس آرائیوں سے بچنے کے لئے ہماری کوشش ہے کہ جو بھی معاملہ کابینہ، حکومت یا کسی بھی فورم پر زیر غور آئے، اسے میڈیا کے سامنے رکھا جائے تاکہ اس پر مناسب تجاویز آ سکیں، اس طرح ہم پروپیگنڈا اور فیک نیوز سے بھی بچ سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملازمین کی سروس کا دورانیہ بڑھانے کے حوالے سے تجویز پر غور کیا جا رہا ہے، جب یہ تجاویز حتمی شکل اختیار کر جائیں گی تو میڈیا اور عوام کو آگاہ کیا جائے گا