ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے، ان کے جسد خاکی ملبے سے مل گئے۔
ایران میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے بعد ملک میں پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ابراہیم رئیسی اور دیگر ہلاک شدگان کی میتیں قریبی شہر تبریز منتقل کی جا رہی ہیں۔
ایران کے صوبے مشرقی آذربائیجان میں ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا تھا۔
ایرانی میڈیا نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔
تہران ٹائمز کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی، مشرقی آذربائیجان میں ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے محمد علی بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔
صدارتی محافظوں کے سربراہ مہدی موسوی بھی جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں۔
ہیلی کاپٹر حادثہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا، صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایک پہاڑی سے ملا تھا۔
ایرانی عہدیدار نے صدر رئیسی سمیت تمام مسافروں کی موت کے خدشات کا پہلے ہی اظہار کردیا تھا۔
برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے بتایا تھا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا ہے۔
لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا، شدید دھند اور انتہائی خراب موسمی صورتحال کے باعث ریسکیو اہلکاروں کو مشکلات کا سامنا رہا۔
ایرانی ہلالِ احمر کی جانب سے جاری کی گئی فوٹیج میں امدادی کارکنوں کو ہیلی کاپٹر کی تباہی کے مقام سے لاشیں نکالتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک فوجی افسر کا کہنا ہے کہ لاشوں کی شناخت کا عمل مشکل تھا کیونکہ ان میں سے کچھ جل گئی تھیں۔
ایرانی میڈیا نے ایسا کوئی تاثر نہیں دیا کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں کوئی ’سازش‘ ہوئی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ موسم خراب تھا اور ہیلی کاپٹر کا حادثہ ہوا۔