قومی

حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ

حکومت سابق صدر عارف علوی، سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق ڈپٹی سپیکر قاسم خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت ریفرنس دائر کرے گی

حکومت نے ملک دشمن اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر پاکستان تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے، تحریک عدم اعتماد کی موجودگی میں اسمبلیاں تحلیل کرنے پر بانی پی ٹی آئی، سابق صدر عارف علوی اور سابق ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری پر آرٹیکل 6 لگانے اور سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کرنےکا فیصلہ، ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث بیرون ملک بیٹھے عناصر کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے پیر کو یہاں پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں سیاسی و معاشی استحکام کے لئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنی کی کوشش کی جا رہی ہے، سات خون معاف کے نام سے فلمی ٹریلر چلایا جا رہا ہے اور ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ سازشیں کرنے والوں سے پوچھا نہیں جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر نے ہماری تربیت کی ہے، ہمارے لیڈر نے ہمیشہ مخالفین پر اخلاق کے دائرے میں رہ کر تنقید برائے اصلاح کی ہدایت کی، نواز شریف صاحب نے ہمیں تربیت دی کہ سیاسی مخالف بیمار ہو تو اس کی تیمار داری کرو اور اسے خیرسگالی کا پیغام دو، اگر سیاسی مخالف الیکشن ہار جائے تو اس کے گھر جا کر اسے عزت دی جائے، سیاسی مخالف خوشی غمی میں شریک ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی فسطائی ذہنیت کا حکمران تھا، ہماری اعلیٰ قیادت کو خواتین سمیت جیلوں میں ڈالا گیا، انہوں نے انتقام کی روایت ڈالی لیکن ہم نے ہمیشہ میثاق جمہوریت پر یقین رکھا اور ملک کے لئے کھڑے رہے۔ یہ ہماری سیاسی تربیت تھی اور ہمیں سکھایا گیا تھا کہ ملک کی خاطر سیاسی مخالفت کو سیاسی دشمن میں تبدیل نہیں کرنا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری اچھی تربیت اور بردباری کو کمزوری سمجھا گیا، بانی پی ٹی آئی نے گالم گلوچ کے کلچر کو فروغ دیا جس نے معاشرے کو تقسیم کر کے رکھ دیا۔ یہ وہ روش ہے جو پچھلے کئی سالوں سے رواں دواں ہے، 2014ءکے دھرنوں سے لے کر آج تک ایک مخصوص ذہنیت کو پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں لندن کے ایک ڈنر کی تصاویر آئی ہیں جس میں اسرائیل ارب پتی شخص ذین قریشی اس کے ساتھ بیٹھے ہیں وہ وضاحت کریں کہ اسرائیلی ان کے ساتھ کیا کر رہے تھے، آپ نے ان حالات میں اس شخص کے ساتھ ڈنر کیا جب فلسطین میں اسرائیل کے حملے ہو رہے ہیں اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بردباری اور دانشمندی کو کمزوری سمجھا گیا، بس اب بہت ہو گیا اس ملک کے ساتھ بہت کھلواڑ ہو گیا ہے، اگر ملک کو ترقی دینی ہے، معیشت کو بہتر بنانا ہے، ملک کی نوجوان نسل کو روزگار کے مواقع ملنے ہیں اور ملک کو ترقی یافتہ بنانا ہے تو پاکستان اور تحریک انصاف ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں ایک جماعت کو بن مانگے ریلیف دیا گیا، سنی اتحاد کونسل کا منشور ہے کہ کوئی غیر مسلم ان کی جماعت کا رکن نہیں بن سکتا، پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے یہ فیکٹ ہے، ان کے ایم این ایز نے عدلیہ کے سامنے یہ نہیں کہا کہ ہم تحریک انصاف جوائن کرنا چاہتے ہیں یا ہمارا انتخابی نشان بحال کیا جائے، یا پارٹی کو بحال قرار دے کر ہمیں وقت کے دھارے کو واپس موڑ کر اس پارٹی کی صف میں کھڑا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے میں قانونی سقم دیکھتے ہوئے حکومت اور اتحادی جماعت نے اس فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نظرثانی کی درخواست میں استدعا کی جائے گی کہ جنہیں ریلیف دیا گیا ہے کیا انہوں نے ریلیف مانگا تھا؟، ایک سیاسی جماعت کو وہ حق دیا گیا جس کا وہ حق نہیں رکھتی، ہم سمجھتے ہیں کہ نظرثانی کی اپیل دائر کرنے میں ہم حق بجانب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس آئینی شقوں کے حوالے سے نظرثانی کی درخواست کے لئے مضبوط نکات موجود ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فارن فنڈنگ کے کیس میں چھ سال سے سٹے پر سٹے لیا جاتا رہا کیونکہ پی ٹی آئی کے پاس اپنے دفاع میں کہنے کو کچھ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو اس نظریئے سے فنڈنگ کی جاتی ہے کہ جب یہ جماعت اقتدار میں آئے گی تو فنڈنگ کرنے والوں کے حق میں فیصلے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کا فیصلہ ان کے خلاف آیا، یہ اپنے دفاع میں کچھ نہیں کہہ سکے۔ ان کے اکاﺅنٹ میں پیسے آئے جسے وہ ذاتی استعمال میں لائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کو ملکی دفاع پر ذاتی مفاد میں حملہ کروایا، ان کا پورا خاندان اس حملے میں ملوث تھا، بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں کور کمانڈر ہاﺅس کے باہر موجود تھیں، ان کا بھانجا وہاں پر وردی کی بے حرمتی کر رہا تھا اور قوم کو کہا جا رہا تھا کہ انقلاب برپا ہونے لگا ہے فوری طور پر اپنی اپنی لوکیشن پر پہنچیں، انہوں نے انتشار اور تشدد کی سیاست کو فروغ دیا، انہوں نے ملک کے دفاعی اداروں کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ جلاﺅ گھیراﺅ، انتشار اور تشدد کے معاملات سے پہلے پی ٹی آئی حکومت ہی طالبان کو واپس لائی اور انہیں بسانے کا فیصلہ کیا، ایک طرف یہ دہشت گردوں کو لا کر پناہ گاہیں دے رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ یہ ملک کی سالمیت میں کردار ادا کریں گے اور دوسری طرف انہوں نے جی ایچ کیو اور کور کمانڈر ہاﺅس پر حملہ کیا، انہوں نے نیشنل ایکشن پلان کو ختم کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ کس نے اختیار دیا کہ آپ طالبان کو لا کر بسائیں اور اس کے بعد ملک کی سالمیت کے ضامن ادارے پر حملہ آور ہو جائیں، آپ کا مقصد کیا ہے؟ آپ اس سے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ملک دشمنی صاف ظاہر ہے، کسی سیاسی جماعت نے آج تک ایسا نہیں کیا جو پی ٹی آئی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی اہلیہ کو بستر مرگ پر چھوڑ کر آئے اور ہمیشہ پاکستان کی بات کی، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اتنی کیا مصیبت تھی کہ پہلے دہشت گردوں کو واپس لایا، ہمارے جتنے آپریشنز ہوئے تھے اس کا اثر زائل کیا، انہوں نے حساس تنصیبات پر حملے کئے، ممنوعہ فارن فنڈنگ کی، دہشت گردوں کو پناہ دی اور دفاعی اداروں پر حملے کئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سائفر کا کھیل رچایا اور کہا کہ امریکہ نے حکومت گرانے کی دھمکی دی ہے، امریکہ میں ہمارے سفیر نے کہا کہ کوئی تھریٹ موجود نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے قوم کے سامنے سائفر لہرایا اور ایک جھوٹ گھڑنے کی کوشش کی۔ بیرون ملک لابیز کے ذریعے ملک کے خلاف قرارداد منظور کروائی، انہوں نے اپنے سیاسی مفاد کے لئے ملک کے عالمی سطح پر تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت ان تمام چیزوں کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کا کیس دائر کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 17 حکومت کو ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنا پی ٹی آئی ملک دشمن ایجنڈے کا حصہ تھا، آئی ایم ایف کے پروگرام میں پی ٹی آئی خود گئی تھی۔ انہوں نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر غریب آدمی کا روزگار چھیننے کی کوشش کی، یہ ملک میں افراتفری پھیلانے اور انتشار پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہو کر ملک کو دیوالیہ کرنا چاہتے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کے ملک دشمن اقدامات ریکارڈ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود کہا تھا کہ انہوں نے سائفر کے ساتھ کھیلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پر پابندی کا کیس دائر کرنے کے لئے جواز موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے غیر آئینی طور پر تحریک عدم اعتماد کی موجودگی میں اسمبلی کو توڑا، قاسم سوری صاحب چار سال تک سٹے آرڈر پر اسمبلی میں بیٹھے رہے اور ڈپٹی سپیکر کی کرسی پر براجمان رہے انہوں نے غیر آئینی طور پر اسمبلی توڑی جس پر سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ دیا کہ یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک کے ساتھ اب کھلواڑ نہیں ہونے دیں گے، ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو شرپسند عناصر پر پابندی لگانا ہی ہوگی، پی ٹی آئی نے آئین کی خلاف ورزی کی، تحریک عدم اعتماد کے ہوتے ہوئے اسمبلیوں کو تحلیل کیا، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس وقت کے صدر عارف علوی، اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نیازی اور اس وقت کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا ریفرنس کابینہ کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ کو بھجوایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کی سمت کا درست ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف جرائم کی فہرست بہت بڑی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بیرون ملک پاکستان کے محنت کش، مزدور تارکین وطن محنتی لوگ ہیں، وہ ملک کی ترسیلات میں اضافہ کرتے ہیں، اس ملک کو ٹیکس ادا کرتے ہیں اور ملک کو خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں لیکن بیرون ملک کچھ مخصوص لابیاں موجود ہیں جو پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، وہ ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ حاصل کر کے پاکستان کے اداروں کے خلاف مہم چلاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی محنت کش، مزدور، انجینئرز، ڈاکٹرز ہمارے سروں کا تاج ہیں لیکن کچھ ایسی لابیاں بھی موجود ہیں جو ملک کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں جن کے خلاف اسمبلی سے قرارداد منظور کی جائے گی کہ یہ غدداری میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان سے باہر بیٹھ کر ممنوعہ فنڈنگ وصول کر کے ملک کے خلاف مہم چلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے تحمل، بردباری اور دانشمندی کا مظاہرہ کر کے دیکھا لیکن اسے ہماری کمزوری سمجھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اب چیئرمین نیب کو ٹارگٹ کر رہی ہے، پریشر ڈالا جا رہا ہے کہ نیب توشہ خانہ کے کیسز سے پیچھے ہٹ جائے۔ یہ پتہ نہیں کس طرح کے لوگ ہیں جو اس من مانی پر اترے ہیں کہ ہم نے صرف ملک کو تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو فیصلے کئے ہیں اس پر آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا عمل مکمل کیا جائے گا تاکہ آئندہ کوئی سیاسی جماعت یا فرد آئین توڑنے، فارن فنڈنگ لینے یا بیرون ملک بیٹھ کر پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کا سوچ بھی نہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف ڈیل کو سبوتاژ کیا، ملک کو ڈیفالٹ کے دھانے پر پہنچایا اور سائفر کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ انہوں نے ملک دشمن قوتوں کو تقویت دی اور اپنے سیاسی فائدے کے لئے پاکستان کا نقصان کیا، ان کے ایڈوائزر انہیں بتاتے تھے کہ خان صاحب آپ یہ نعرہ لگا دیں تو بہت پاپولر ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے جرائم کی فہرست طویل ہے، ان کے خلاف اتنا مواد موجود ہے کہ کسی سیاسی جماعت نے اتنے جرم نہیں کئے جتنے انہوں نے پونے چار سالوں میں کئے ہیں، ان کے خلاف قانون اور آئین کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس ملک میں رواداری کو فروغ دینے اور افہام و تفہیم کی خاطر ہم نے تحمل سے کام لیا لیکن اسے ہماری کمزوری سمجھا گیا، اب وقت آ گیا ہے کہ تاریخ کا تعین درست سمت میں کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حوالے سے غور ہو رہا تھا، اس پر لیگل تیاری موجود ہے، کابینہ کے اجلاس میں یہ کیس لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعد رضوی صاحب سے انتظامیہ کے مذاکرات جاری ہیں، ان سے بات چیت ہوئی ہے، فلسطین کی صورتحال کے حوالے سے وہ بات کر رہے ہیں جو ان کا حق ہے، وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں کہا کہ اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہے، فلسطین میں نہتے فلسطینیوں کو شہید کیا جا رہا ہے، حکومت عالمی فورمز پر آواز اٹھا رہی ہے اور اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اسمبلی توڑنا آئین کی خلاف ورزی ہے، فارن فنڈنگ کا فیصلہ موجود ہے، ان کے خلاف بڑے مضبوط کیسز موجود ہیں۔ پابندی کا فیصلہ کابینہ کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارا کام ہے کہ مکمل تیاری کے ساتھ شواہد کے ساتھ ریفرنس تیار کریں گے، ہم اس کا دفاع بھی کریں گے۔ ہمیں امید ہے کہ ہماری درخواست پر غیر جانبداری سے غور کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسی کے خلاف ناجائز مقدمہ قائم نہیں کیا، کسی کی اس طرح گرفتاری کے احکامات جاری نہیں کئے، پی ٹی آئی اگر اپنی جماعت کو متحد نہیں رکھ سکی تو اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں، حکومت کسی کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی عمل میں نہیں لا رہی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے، انتظامیہ بات چیت کر رہی ہے اب یہ بہتر بتا سکتے ہیں کہ وہ کیوں آئے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ پرامن طریقے سے اس دھرنے کو ختم کیا جائے۔ ہم سمجھتے ہیں جس جماعت نے الیکشن نہیں کروائے، الیکشن کمیشن کے بار بار کہنے کے باوجود غلط الیکسن کروائے، اگر جس جماعت نے الیکشن نہیں کروائے اور الیکشن اکمیشن نے ہمیشہ اچھا کردار ادا کیا ہے اور اپنی قانونی کمزوریوں کی وجہ سے الیکشن کمیشن کو الزام ٹھہرانا درست نہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button