وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ فوج کے معاملات میں مداخلت ہے، فیض حمید کیس کو فوج کا انٹرنل معاملہ نہ قرار دے کر انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ فیض حمید واقعی بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا اثاثہ تھے۔
بدھ کو اپنے بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی مسلسل کوشش ہے کہ وہ اپنے بیانات سے فیض حمید کیس کو متنازعہ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ آج فیض حمید کے دفاع میں بیان دینے والا بانی چیئرمین پی ٹی آئی 190 ملین پاﺅنڈ کے کیس کا جواب دے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے ایسے بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ شدید پریشانی اور تذبذب کا شکار ہیں، انہوں نے فیض حمید کیس کو فوج کا انٹرنل معاملہ نہ قرار دے کر ثابت کر دیا ہے کہ فیض حمید واقعی ہی بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا اثاثہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی، فیض حمید کو کبھی اثاثہ، کبھی ہیرو اور کبھی زیرو کہتے ہیں جس سے لگتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر کافی پریشانی کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید کیس میں بھی یہی پتہ چلتا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی لوگوں کو استعمال کر کے پھینکنے میں کوئی ثانی نہیں رکھتے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو محسن کشی میں مہارت حاصل ہے۔