قومی
Trending

سنگ جانی ۔ قیدیوں کی وین پر حملے ناکام، فرار ہونے والے قیدی دوبارہ پولیس کی تحویل میں

قیدیوں کی وین پر حملہ تحریک انصاف کی سوچی سمجھی سازش تھی، عطاء اللہ تارڑ

اسلام آباد میں سنگجانی ٹول پلازہ پر 3 قیدیوں کی وینز پر نامعلوم ملزمان کے حملے میں فرار ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے 2 ارکان صوبائی اسمبلی سمیت تمام قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ڈی چوک احتجاج کے 82 ملزمان کو عدالت پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جارہا تھا کہ سنگ جانی ٹول پلازہ پہنچنے پر نامعلوم ملزمان نے قیدیوں کی وینز پر حملہ کر دیا اور پی ٹی آئی کے تین ایم پی ایز سمیت متعدد قیدی فرار ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق قیدیوں کی وین میں ایم پی اے انور زیب، لیاقت، یاسر قریشی بھی موجود تھے جبکہ وین میں گرفتار سرکاری ملازمین اور پولیس اہلکار بھی تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق قیدیوں کی وینز کے سنگ جانی ٹول پلازہ پہنچنے پر پہلے سے موجود ملزمان نے فائرنگ کی اور حملے میں ملزمان نے فائرنگ کرکے قیدیوں کی وینز کے ٹائر برسٹ کئے۔ ملزمان کی فائرنگ سے متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے فرار ہونے والے متعدد ملزمان کو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے، دوبارہ گرفتار کیے جانے والوں میں ایک ایم پی اے کا بیٹا بھی شامل ہے۔

دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ سنگ جانی حملے میں پی ٹی آئی ملوث ہے، پی ٹی آئی نے مکمل منصوبہ بندی کے تحت یہ حملہ کیا، ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ریاست کی رٹ قائم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ تشدد کی سیاست پی ٹی آئی کی تاریخ رہی ہے، انہوں نے 9 مئی کے حملے کئے، دھرنے کے وقت پی ٹی وی پر حملہ کیا، پارلیمنٹ کا گیٹ توڑا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی ترجمان کا اس حملے پر ردعمل مضحکہ خیز ہے، یہ خود اس حملے میں ملوث ہیں، انہوں نے ہمیشہ جھوٹ اور مکر فریب کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ فرار ہونے والے تمام قیدی پولیس کی تحویل میں ہیں، چار حملہ آوروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جن میں پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے ایم پی اے لیاقت کے صاحبزادے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا جائے گا، ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button