اسلام آباد :
حکومت نے پی ٹی آئی کی جانب سے ملک میں موجودہ تعطل کے خاتمے کے لیے سیاسی مذاکرات کی پیشکش قبول کر لی۔
حکومتی ذرائع نے تصدیق کی کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا ہے اور کہا کہ حکومت نے ملک میں مفاہمت کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے پیشکش قبول کر لی ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے ہمیشہ سیاسی بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر زور دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاست میں آگے بڑھنے کا راستہ مذاکرات ہیں افراتفری نہیں۔
ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور صاحبزادہ حامد رضا نے ملاقات کی۔
اجلاس میں وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے بھی شرکت کی۔
پی ٹی آئی کے وفد نے سپیکر سے ان کی بہن کے انتقال پر تعزیت کی۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسپیکر نے مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کرنے کی تجویز دی جسے پی ٹی آئی نے قبول کر لیا۔
اندرونی ذرائع نے مزید کہا کہ مذاکرات بغیر کسی پیشگی شرط کے ہوں گے، اور ان کا مقصد ملک میں سیاسی عدم استحکام اور جاری کشیدگی کو کم کرنا ہو گا۔
فریقین باہمی مشاورت کے بعد جلد ہی مذاکراتی ٹیموں کے ارکان کے نام شیئر کریں گے۔
دریں اثناء پی ٹی آئی کی جانب سے پارٹی کے بانی کی جانب سے پانچ رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔