قاہرہ (رائٹرز):
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 38 ہو گئی، طبی ماہرین نے بتایا کہ زیادہ تر ہلاکتیں انکلیو کے شمالی کنارے پر بیت لاہیا میں ایک مکان پر حملے میں ہوئیں۔
طبی ماہرین نے بتایا کہ بیت لاہیا کے حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 22 افراد ہلاک ہوئے۔ لواحقین نے سوشل میڈیا پر مرنے والوں کے نام درج کر دیئے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی WAFA نے بتایا کہ 30 سے زائد افراد اس کثیر المنزلہ عمارت میں مقیم تھے جب کہ یہ حملہ ہوا، اور کئی خاندان کے افراد لاپتہ ہیں کیونکہ امدادی کارروائیاں صبح تک جاری رہیں۔
اسرائیلی فوج نے رائٹرز کو بتایا کہ اس نے حماس کے جنگجوؤں کو کمال عدوان ہسپتال کے قریب نشانہ بنایا، جو بیت لاہیا اور جبالیہ کے درمیان واقع ہے، جو غزہ کے شمالی کنارے پر دو ماہ سے اسرائیلی محاصرے میں ہیں۔
اس نے کہا کہ وہ اس واقعے کی جانچ جاری رکھے ہوئے ہے لیکن فلسطینی طبیبوں اور میڈیا کی طرف سے رپورٹ کردہ ہلاکتوں کی تعداد کو "غلط” اور فوج کی معلومات سے متصادم قرار دیا۔
قریبی بیت حنون میں، جو کہ محاصرے کے علاقے کا ایک حصہ بھی ہے، طبی ماہرین نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، بغیر کسی درست تعداد کے۔ امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ملبے تلے متعدد افراد دبے ہوئے ہیں۔
طبی ماہرین نے رائٹرز کو بتایا کہ اس سے قبل بدھ کے روز وسطی غزہ میں نوصیرات کیمپ میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم سات فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔