خبر

عالمی ٹیکنالوجی کی دوڑ میں شدت، چین کا AI اسٹینڈرڈز کمیٹی قائم کرنے کا اعلان

بیجنگ (رائٹرز):

چین کی وزارت صنعت مصنوعی ذہانت کی معیاری کاری تکنیکی کمیٹی قائم کرے گی جو بڑے لینگویج ماڈلز اور اے آئی رسک اسیسمنٹ جیسے شعبوں میں صنعت کے معیارات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرے گی۔

وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ 41 رکنی کمیٹی میں ٹیک دیو بیڈو اور معروف تعلیمی اداروں جیسے پیکنگ یونیورسٹی کے نمائندے شامل ہیں۔

حفاظت اور اخلاقی مضمرات کے بارے میں عالمی خدشات کے درمیان بیجنگ تیزی سے بڑھتے ہوئے AI شعبے کو منظم کرنے اور اس کی ترقی کو فروغ دینے کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

چین نے موبائل انٹرنیٹ اور ای کامرس کے شعبوں کے لیے اپنے ابتدائی ہینڈ آف اپروچ کے مقابلے AI پر زیادہ فعال ریگولیٹری موقف اپنایا ہے، جو کہ زیادہ تر پختگی تک پہنچنے کے بعد ہی ریگولیٹ کیے گئے تھے۔

پچھلے سال، حکام کو عوامی سطح پر چیٹ بوٹس کو منظور کرنے میں کئی مہینے لگے، یہاں تک کہ گھریلو کمپنیوں نے اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی سے موازنہ کرنے والی مصنوعات تیار کیں۔

چین کی جانب سے AI معیارات کے لیے دباؤ اس وقت آتا ہے جب اس شعبے میں عالمی مسابقت تیز ہوتی جا رہی ہے اور قومیں تکنیکی فریم ورک پر اثر و رسوخ کے لیے لڑ رہی ہیں۔

فن لینڈ کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز کی ایک حالیہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ چین کا مقصد خود کو AI فیلڈ میں معیاری لینے والے کے بجائے ایک معیاری سیٹٹر کے طور پر کھڑا کرنا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button