عالمی

اسرائیلی فوج کے رفح پر حملے، 100 سے زائد فلسطینی شہید

غزہ :  اسرائیلی فوج نے رفح کے محفوظ زون پر حملے شروع کر دیے، رات بھر گولہ باری اور غزہ شہر میں مکانات پر بمباری سے مزید 24 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح پر حملے شروع کردیے جبکہ خان یونس میں ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر پر سموک بم پھینکے، عرب میڈیا کا کہناہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 107 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے جنوب میں واقع بیتہ میں چھاپے کے دوران تین فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
جنین کے جنوب میں واقع عرابہ میں گرفتار ہونے سے قبل مبینہ طور پر ایک فلسطینی کو زخمی بھی کیا گیا تھا۔

غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے، اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں سینکڑوں نئی فوجی چوکیاں قائم کی ہیں جس کا مقصد اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے ۔
دوسری جانب القسام بریگیڈز نے غزہ شہر میں مارٹر گولوں سے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا تو اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس مخالف تحریروں کے پمفلٹ گرانے شروع کر دیے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کا ہیڈکوارٹر تباہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے جس میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں ، حملوں میں متعدد افراد زخمی ہیں جبکہ شہادتوں کا خدشہ ہے ۔

غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کو روکنے کے لیے جاری کوششوں کی امیدو وبیم کی کیفیت میں ایک بارپھر معاہدے کی توقع کی جا رہی ہے۔
ترکیے کے انٹیلی جنس سربراہ نے قطر میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کی جس میں غزہ میں امداد اور یرغمالیوں کی رہائی پر بھی بات ہوئی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر و الکر ترک نے بھی رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے منصوبے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رفح میں 15 لاکھ فلسطینی پناہ گزین ہیں، اسرائیلی فوجی منصوبے نے شہریوں کیلئے خطرات پیدا کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک 27 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 65 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے باعث غزہ ناقابل رہائش ہو چکا ہے اور غزہ کی 80 فیصد سے زائد آبادی نقل مکانی کر چکی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button