بھارت میں ایسی کئی رسموں اور روایتوں پر آج بھی عمل درآمد کیا جا رہا ہے جسے سن کر اور دیکھ کر سب حیران ہوجاتے ہیں۔
ایک ایسی ہی رسم نے سوشل میڈیا صارفین کو بھی حیران کر دیا ہے جس میں اہلیہ کو اب کرایے پر حاصل کیا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں ایک ایسا گاؤں بھی ہے، جہاں خواتین کو پیسوں کے عوض دلہن بنایا جاتا ہے۔ ریاست کے شیوپوری گاؤں میں ایک رسم ’ڈھادیچا پرتھا‘ ہے، اس کے ذریعے مقامی شہری کرایے پر دلہن لے سکتے ہیں۔
رسم کے تحت خاندان اپنے گھر کی خواتین، یا خاتون رشتہ دار کو امیر افراد کے سامنے پیش کیا جاتا ہے، مقامی میڈیا کے مطابق امیر افراد اگر دلہن نہ ڈھونڈ پائیں تو ان کے لیے اس روایت کو برقرار رکھا گیا ہے۔
جہاں ہر سال ایک مارکیٹ نما تقریب ہوتی ہے، جس میں گھر کے مرد حضرات اپنے ہی گھر کی خواتین کو لاتے ہیں، حیرت انگیز طور پر اس تقریب پر مقامی انتظامیہ بھی روک نہیں لگا پاتی ہے۔
دوسری جانب اس رسم کے مطابق خاتون کے گھر والے کرایے کے ساتھ ایک کانٹریکٹ پر بھی دستخط کراتے ہیں، جبکہ اس کے لیے 10، 50 یا 100 بھارتی روپے کے اسٹیمپ پیپر کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اس معاہدے کی مدت 1 ماہ سے 1 سال تک ہو سکتی ہے جبکہ معاہدہ ختم ہونے پر اس کی دوبارہ تجدید بھی کرائی جا سکتی ہے۔
ساتھ ہی ساتھ خاتون اس معاہدے سے پیچھے کسی بھی وقت ہٹ سکتی ہے، تاہم اس پر اسے اور اس کے گھر والوں کو سیکیورٹی ڈیپازٹ جمع کرانا ہوتا ہے۔
آج کے جدید دور میں بھی خواتین کے کرایے کے طور پر 15000 بھارتی روپے 2 لاکھ بھارتی روپے ادا کیے جاتے ہیں، جبکہ رقم لڑکی کی خوبصورتی پر منحصر کرتی ہے۔
واضح رہے بھارتی ریاست گجرات، جھاڑکھنڈ اور مغربی بنگال میں بھی اس قسم کی روایت مقبول ہیں۔ جن پر کئی سماجی حقوق کی تنظیمیں شدید تنقید کرتی دکھائی دیتی ہیں۔