گوادر میں نامعلوم دہشت گردوں نے سربندر میں رہائشی کوارٹر پر حملہ کر کے 7 مزدوروں کو قتل کر دیا۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردوں نے سربندر میں مزدوروں پر حملہ جبکہ انتظامی افسران وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور جاں بحق مزدوروں کے اہلخانہ سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جاں بحق و زخمی افراد سربندر میں سیلون (حجام) کی دکان میں کام کرتے تھے۔
بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیا لانگو نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے سختی سے نمٹیں گے، واقعہ کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے واقعہ میں 7 افراد کے قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے درندے انسان کہلانے کے حقدار نہیں ہیں۔
وزیر اعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوادر میں بے گناہ مزدوروں کا قتل کھلی دہشت گردی ہے، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا پیچھا کریں گے۔
رواں برس 28 اپریل کو بھی بلوچستان کے علاقے کیچ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے پنجاب سے تعلق رکھنے والے دو مزدروں کو قتل کردیا تھا۔ مقتولین کی شناخت محمد شاہد ولد محمد صدیق اور محمد نعیم ولد محمد حنیف کے نام سے ہوئی ہے اور دونوں کا تعلق پنجاب کے شہر فیصل آباد سے تھا۔