واشنگٹن:
ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکہ کے صدر بنتے ہی ہندوستانی تارکین وطن کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ وہاں سے تقریباً 18 ہزار ہندوستانیوں کو نکالا جا سکتا ہے۔ یہ تمام لوگ غیر قانونی تارکین وطن ہیں جن کے پاس امریکی شہریت نہیں ہے، اور ان کے پاس وہاں کی شہریت حاصل کرنے کے لیے صحیح کاغذات نہیں ہیں۔
درحقیقت امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن سے نمٹنے والی سرکاری ایجنسی (ICE) نے تقریباً 15 لاکھ لوگوں کی فہرست بنائی ہے جو امریکہ میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔ اس فہرست میں 18 ہزار ہندوستانی بھی شامل ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی سب سے پہلا کام غیر قانونی تارکین وطن کو نکالیں گے۔
اس معاملے میں، ICE نے کہا کہ غیر دستاویزی تارکین وطن کو ملک سے باہر بھیجنا ٹرمپ کے بارڈر سیکیورٹی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
ایک طرف امریکہ 18 ہزار ہندوستانیوں کو نکالنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکی حکومت نے ایک فہرست جاری کرتے ہوئے ہندوستان پر غیر مددگار ہونے کا الزام لگایا ہے۔ اس فہرست میں ان ممالک کو رکھا گیا ہے جو اپنے ملک سے امریکہ گئے لوگوں کو واپس لانے میں تعاون نہیں کر رہے۔
امریکی ایجنسی آئی سی ای نے 15 ممالک کی فہرست بنائی ہے جو ملک بدری کے عمل میں مدد نہیں کرتے اور انہیں ‘غیر مددگار’ قرار دیا ہے۔ ان میں ہندوستان کا نام بھی شامل ہے۔ فہرست میں ان ممالک کے نام درج ہیں جو اپنے شہریوں کی واپسی کو مسترد کرتے ہیں اور ملک بدری میں تعاون نہیں کرتے۔
آئی سی ای کے اعداد و شمار کے مطابق، امریکہ میں 17,940 ہندوستانی ہیں جو غیر قانونی تارکین وطن ہیں۔ اس کے علاوہ ان لوگوں کو غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے پر جیل بھی نہیں ڈالا گیا ہے۔ وہ کاغذی کارروائی کے طویل عمل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق اس عمل کو مکمل ہونے میں 3 سال تک کا وقت لگتا ہے۔