اسلا م آباد(/خبرنگار) وفاقی ترقیاتی ادارے ”سی ڈی اے” کے شعبہ انورائمنٹ کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے بحریہ انکلیو سے ملحقہ ڈبل روڈ پر کروڑوں روپے مالیت کی اراضی پر پانی کے انخلا کیلئے بنائے گئے نالے کا رخ تبدیل کرکے نالے کیساتھ تعمیر پلازہ کے مالک نعیم سے رینج آفیسر محمد صدیق، محمد ابراہیم فزسٹر، طارق ندیم فارسٹ گارڈ نے 7لاکھ روپے وصول کر لیے ۔ نالے کو دیگر اراضی کے برابر کرنے کیلئے اور اپنی کرپشن کو چھپانے کیلئے ایکسویٹر مشین لگا کر نالے میں مٹی ڈال کر بھرائی بھی کردی گئی ہے جس سے اہل علاقہ کے گھر سے آنیوالے پانی کے انخلا کا راستہ بند ہوگیا ہے اور دیگر گھروں کی سوریج بھی بند ہونے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے جس سے مستقبل میں سیم اور دیگر کی وجہ سے تعمیر شدہ گھروں کی کنسٹریکشن بھی خطرے میں پڑ گئی ہے جس پر اہل علاقہ نے سی ڈی اے عملے کی مبینہ ملی بھگت نالے کا رخ تبدیل کرنے کے معاملے میں ملوث افراد کی معطلی تک احتجاج کی دھمکی دی ہے اور چیئرمین سی ڈی اے کیپٹن انورالحق، ڈائریکٹر جنرل انوائرمنٹ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل انورائرمنٹ سے واقع کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ادھر پلازہ کے مالک نے بتایا ہے کہ تینج آفیسر نے میرے سے 7لاکھ روپے وصول کیے ہیں جبکہ بوگس رسید مالیت1لاکھ70ہزار روپے تھما دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارلحکومت میں وفاقی ترقیاتی ادارے ”سی ڈی اے”کے شعبہ انورائمنٹ کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے بحریہ انکلیو سے ملحقہ ڈبل روڈ پر کروڑوں روپے مالیت کی اراضی پر نالے کو مٹی سے بند کرکے اراضی کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس میں رینج آفیسر محمد صدیق، محمد ابراہیم فزسٹر، طارق ندیم فارسٹ گارڈ نے مبینہ طور پر 7لاکھ روپے وصول کر لیے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ رقم انہوں نے نالے سے ملحقہ پلازہ کے مالک نعیم سے وصول کیے ہیں جس نے رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ بلکل ایسا ہی ہوا ہے لیکن میرے سے بھی 7لاکھ روپے کی وصولی کرکے صرف1لاکھ 70ہزارروپے کی رسید دی گئی ہے۔ دوسری جانب اہل علاقہ نے اس معاملے پر ملوث افسران کی معطلی تک احتجاج کی دھمکی دیدی ہے اور چیئرمین سی ڈی اے سمیت دیگر افسران سے ملوث افراد کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی اپیل کی ہے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ نالے کا رخ تبدیل کرنے سے قریبی آبادی کا سوریج کا نظام بری طرح متاثر ہو گا جس سے گھروں میں سیم سمیت دیگر معاملے میں اضافہ ہوگا اور گھروں کی کنسٹریکشن متاثرہونے کا خدشہ ہے تاہم اس عمل سے کروڑوں روپے مالیت کی سی ڈی اے کی اراضی بھی متاثر ہوگی۔ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس کارروائی کو حتمی انجام تک پہنچانے کیلئے ایکسنیٹر میشن کے ذریعے نالے میں مٹی ڈال کر بند کردیا گیا ہے ۔