اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور ایران نے دوطرفہ تعلقات بالخصوص تجارت، توانائی، روابط، ثقافت اور عوامی سطح پر تعاون کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ اور آئندہ پانچ سال میں تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے درمیان پیر کو وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں اطراف کے وزراء اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے دائرہ کار پر تبادلہ خیال کیا اور اہم علاقائی اور عالمی پیشرفت پر بات چیت کی۔پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات ، خاص طور پر تجارت، توانائی، روابط، ثقافت اور عوام سے عوام کے رابطوں کے شعبوں میں تعاون کو وسیع پیمانے پر بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقین نے اگلے پانچ سالوں میں دو طرفہ تجارت کا حجم 10 ارب امریکی ڈالرز تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خطرے سمیت مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ میں اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے سات ماہ سے زائد عرصے سے طاقت کے اندھا دھند استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے لئے بین الاقوامی کوششوں اور محاصرہ ختم کرنے پر زور دیا اور غزہ کے محصور عوام کے لئے انسانی بنیادوں پر امداد کی اپیل کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے کشمیری عوام اور ان کے جائز حقوق کے لئے ایران کی واضح اور اصولی حمایت پر ایرانی قیادت بالخصوص سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مؤقف کو سراہا ۔