نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کی آزادی پوری امت کی گردن پر قرض ہے،اسرائیل و ہندوستان کے جنگی جرائم اور انسانیت سوز مظالم تاریخ کے سیاہ باب بن رہے ہیں، عالمِ اسلام کو اپنی آزادی، خودمختاری، خودداری اور عزت و وقار کے لئے امریکہ، یورپ اور ہندوستان کے سحر سے اپنے آپ کو آزاد کرنا ہوگا۔
جماعت اسلامی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق لیاقت بلوچ نے پیرِ طریقت منور شاہ جماعتی اور رابطہ علما و مشائخ پاکستان کے چیئرمین کی دعوت پر تقاریب میں شرکت کی اور غزہ فلسطین کے مفتی ڈاکٹر محمود یوسف محمد سے ملاقات کی اور کِسانوں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کی آزادی پوری امت کی گردن پر قرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 25کروڑ عوام مظلوم فلسطینیوں کی ہر طرح سے مدد اور ہر محاذ پر ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمِ اسلام دفاعی، اقتصادی اور تعلیم و ٹیکنالوجی کے محاذ پر مشترکہ لائحہ عمل بنائے۔ پاکستان، ترکی، سعودی عرب، ایران، افغانستان، مصر، قطر، عرب امارات، ملائیشیا، اردن، انڈونیشیا اور الجزائر جیسے ممالک کو فوری طور پر سربراہی اجلاس منعقد کرکے عالمِ اسلام کے بحرانوں کے خاتمہ کے لیے جوہری کردار ادا کرنا چاہیے۔ وزیراعظم اور صدرِ پاکستان عالمِ اسلام کے اتحاد کے لئے کردار ادا کریں،فلسطین پر مضبوط موقف پر مبنی اقدام/سفارتی سرگرمی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ناگزیر ہے۔