تل ابیب (ویب ڈیسک) اسرائیل میں ایک بار پھر وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ ہزاروں مظاہرین نے اسرائیلی وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق مظاہرین نے یرغمالیوں کی فوری رہائی اور اسرائیل میں فوری نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر دیا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ ہو جائے تو رفح آپریشن ٹل سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی ہماری ترجیح ہے۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف لندن میں بھی مظاہرہ
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف لندن میں بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا جہاں ہزاروں مظاہرین نے پارلیمنٹ اسکوائر سے ہائیڈ پارک کی طرف مارچ کیا، اسرائیلی وحشیانہ مظالم کے خلاف فلسطین سالیڈیرٹی کمپین کی کال پر لندن میں 13واں بڑا احتجاج ہوا۔
مظاہرے میں شریک افراد پارلیمنٹ اسکوائر کے پاس جمع ہو کر ہائیڈ پارک کی طرف روانہ ہوئے۔ مظاہرین نے فوری جنگ بندی اور غزہ میں امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کے ساتھ ساتھ برطانوی حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔
سینٹرل لندن میں مظاہروں کے موقع پرامن و امان قائم رکھنے کے لئے پولیس کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ عرب میڈیا نے غزہ کے نصیرات کیمپ، خان یونس اور رفح پر ہفتہ کو اسرائیلی بمباری سے 15 فلسطینیوں کی شہادت کی بھی تصدیق کی۔
عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارے کے شہر جنین میں بھی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2 فلسطینی شہید ہوئے، غزہ میں شہید حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بچی بھی چل بسی۔
غزہ کی وزارتِ صحت نے فلسطینی علاقے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان چھ ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے دوران کم از کم 34,388 افراد ہلاک ہونے کی تصدیق کی۔
وزارت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس تعداد میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی کم از کم 32 ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔ نیز بیان میں کہا گیا کہ سات اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں 77,437 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیا نے کہا ہے کہ اسرائیل کا جنگ بندی مذاکرات سے متعلق جواب موصول ہوا ہے۔
خلیل الحیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے موصول جواب کا جائزہ لے رہے ہیں۔