وفاقی وزیر اطلاعا ت و نشریات عطا تارڑ کی سینیٹ میں تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے کھڑے ہوکر احتجاج کیا۔
اپنے خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم میں لاء اینڈ آرڈر صوبوں کو منتقل کیا گیا، نیشنل ایکشن پلان کے تحت کراچی کا امن 2013 سے 2017 کے دوران بحال ہوا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا، پھر دو لوگوں نے طالبان کو لاکر واپس آباد کیا، وہ دونوں لوگ اپنے کیے کی سزا بھگت رہے ہیں۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ یہ پالیسی فیصلہ اس وقت کے وزیراعظم نے کیا، جس نے نہیں دیکھا کہ نیشنل ایکشن پلان موجود تھا، جن دہشت گردوں کو واپس لا کر بسایا گیا تو وہ اب حملے کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر 2018ء سے 2022 ء تک وزیراعظم نے ایک اجلاس نہیں کیا، دہشت گردی کا خاتمہ ان کی ترجیح نہیں تھا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ جو سیاسی روایات اس ملک میں ڈالی گئیں سیاست کو آلودہ کیا گیا، نفرت پھیلائی جو نفرت کی فصل بوئی تھی وہ آج کاٹ رہے ہی